dil
RONA KIS KO KEHTEY HAI,N
Hazaaron Dooriyan Aaen
Baharain Aa K Kho Jayen
Mera Chehra Bhula Dena
Meri Yaadein Bacha Lena
Jo Lamhe Dard Dete Hon
Unhain Beshak Bhola Dena
Baharain Aa K Kho Jayen
Mera Chehra Bhula Dena
Meri Yaadein Bacha Lena
Jo Lamhe Dard Dete Hon
Unhain Beshak Bhola Dena
Muhabatei'n Or Bhi Barh Jati Hai'n Judaiyou'n Sey.
Tum Sirf Merey Ho Iss Baat Ka Khayal Rakhna
Tum Sirf Merey Ho Iss Baat Ka Khayal Rakhna
Me Kuch Na Kahun Aur Ye Chahun K Meri Baat...
Khusbu Ki Tarah Urr Kar Tere Dil Me Utar Jaye.
Khusbu Ki Tarah Urr Kar Tere Dil Me Utar Jaye.
Log You'n Hi Kha Letey Hai'n Sath Rehney Ki Kasmai'n
Hum Ny Tu..... Sansou'n Ko Bhi Juda Hotey Dekha Hy
Hum Ny Tu..... Sansou'n Ko Bhi Juda Hotey Dekha Hy
Takhleeq-e-Kainaat Ki Ye Reet Bari Niraali Hai
Jo Ho Na Saky Apna,Acha Bhi wohi lagta Hai
Jo Ho Na Saky Apna,Acha Bhi wohi lagta Hai
Yeh meri talash ka jurm hai,Ya meri wafa ka kasoor,
Jo dil ka jitne kareeb hai, Woh nazar se utna hi dur hai
Jo dil ka jitne kareeb hai, Woh nazar se utna hi dur hai
Na Sawal Banke Mila Karo Na Jawab Banke Mila Karo
Meri Zindagi Mere Khwaab Hain Mujhe Khwab Banke Mila Karo
Meri Zindagi Mere Khwaab Hain Mujhe Khwab Banke Mila Karo
Mohabbat Ki Kahani Main Koi Tarmeem Mat Karna
Mujhay Tum Tor Dena Par Taqseem Mat Karna...
Mujhay Tum Tor Dena Par Taqseem Mat Karna...
Mujhse MOHABBAT Ki Hai Toh Wafa Ka Waada Bhi karo,
Main Bikharna Nahi Chahta Toote Huye Kaanch Ki Tarah
Main Bikharna Nahi Chahta Toote Huye Kaanch Ki Tarah
Muhabbat Khud Hi Sikha Deti Hey Raazi Ba- Raza Hona
Jab Ishq Kaamil Ho Jaye To Phir Gile Nahi Rehtey..
Jab Ishq Kaamil Ho Jaye To Phir Gile Nahi Rehtey..
Yun to jo chaha zamane me mila mujh ko
Phir bhi aa dekh mujhe teri zaroorat hi rahi.
Phir bhi aa dekh mujhe teri zaroorat hi rahi.
Log Kahtay Hain Ke Muhabbat Ek Baar Hoti Hai
Main Jab Jab Usay Daikhoon Mujhe Her Bar Hoti Hai.
Main Jab Jab Usay Daikhoon Mujhe Her Bar Hoti Hai.
maza leta hoo,n tanhai me aksar khud kalaami ka
khiyalo me tery milney ki mai fariyaad karta hoo,n
ab to yehi ik mashgala hai rahey ulfat me
tassur ko terey ehsaas se abaad karta hoo,n
Shararat Le ker aankhon mein, wo uska dekhna tauba
Main nazron pe Jami nazrein, jhukaana bhool Jaata hoon
Main nazron pe Jami nazrein, jhukaana bhool Jaata hoon
Biknay Waley aur hain ja kar Khareed Lo,,,,
hum log Qeemat sa nai Qismat Sa Mila kartay hain
hum log Qeemat sa nai Qismat Sa Mila kartay hain

انسان بڑی دلچسپ مخلوق ہے، یہ جانور کو مصیبت میں دیکھ کر برداشت نہیں کر سکتا لیکن انسان کو مصیبت میں مبتلا کر کے خوش ہوتا ہے ۔ یہ پتھر کے بتوں تلے ریشم اور بانات کی چادریں بچھا کر ان کی پوجا کرتا ہے ۔ لیکن انسان کے دل کو ناخنوں سے کھروچ کے رستا ہوا خون چاٹتا ہے ۔
انسان اپنی کار کے آگے گھٹنے ٹیک کر اس کا ماتھا پونچھتا اور اس کے پہلو چمکاتا ہے اور میلے کچیلے آدمی کو دھکے دے کر اس لیے پرے گرا دیتا ہے کہ کہیں ہاتھ لگا کر وہ اس مشین کا ماتھا نہ دھندلا کر دے ۔ انسان پتھروں سے مشینوں سے جانوروں سے پیار کر سکتا ہے انسانوں سے نہیں ۔
شام سے آنکھ میں نمی سی ہے
آج پھر آپ کی کمی سی ہے
دفن کر دو ہمیں کہ سانس آئے
نبض کچھ دیر سے تھمی سی ہے
کون پتھرا گیا ہے آنکھوں میں
برف پلکوں پہ کیوں جمی سی ہے
وقت رہتا نہیں کہیں ٹک کر
اس کی عادت بھی آدمی سی ہے
آؤ راستے الگ کر لیں
یہ ضرورت بھی باہمی سی ہے
malik.pasha007@gmail.com
کروں نہ یاد مگرکس طرح بھلاؤں اسے
غزل بہانہ کروں اور گنگناؤں اسے
وہ خار خار ہے شاخِ گلاب کی مانند
میں زخم زخم ہوں پھر بھی گلے لگاؤں اسے
یہ لوگ تذکرے کرتے ہیں اپنے لوگوں سے
میں کیسے بات کروں اور کہاں سے لاؤں اسے
مگر وہ زود فراموش زود رنج بھی ہے
کہ روٹھ جائے اگر یاد کچھ دلاؤں اسے
وہی جو دولتِ دل ہے وہی جو راحتِ جاں
تمہاری بات پہ اے ناصحو گنواؤں اسے
جو ہم سفر سرِ منزل بچھڑ رہا ہے فراز
عجب نہیں کہ اگر یاد بھی نہ آؤں اسے
لاکھ پردوں میں رہوں بھید مرے کھولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے
میں نے دیکھا ہے کہ جب میری زباں ڈولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے
تیرا اصرار کہ چاہت مری بیتاب نہ ہو
واقف اس غم سے مرا حلقۂ احباب نہ ہو
تو مجھے ضبط کے صحراؤں میں کیوں رولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے
یہ بھی کیا بات کہ چھپ چھپ کے تجھے پیار کروں
گر کوئی پوچھ ہی بیٹھے تو میں انکار کروں
جب کسی بات کو دنیا کی نظر تولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے
میں نے اس فکر میں کاٹیں کئی راتیں کئی دن
میرے شعروں میں ترا نام نہ آے لیکن
جب تیری سانس میری سانس میں رس گھولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے
تیرے جلووں کا ہے پر تو میری اک ایک غزل
تو میرے جسم کا سایا ہے تو کترا کے نہ چل
پردہ داری تو خود اپنا ہی بھرم کھولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے
پروین شاکر کی اک خوبصورت غزل آپ سب کی نذر
------------------------------ -------------------------
کمال ضبط کو خود بھی تو آزماؤں گی
میں اپنے ہاتھ سے اس کی دلہن سجاؤں گی
سپرد کر کے اسے روشنی کے ہاتھوں میں
میں اپنے گھر کے اندھیروں میں لوٹ آؤں گی
بدن کے قرب کو وہ بھی نہ سمجھ پائے گا
میں دل میں رؤں گی آنکھوں میں مسکراؤں گی
وہ کیا گیا کہ رفاقت کے سارے لطف گئے
میں کس سے روٹھ سکوں گی کسے مناؤں گی
وہ ایک رشتہ بے نام بھی نہیں لیکن
میں اب بھی اس کے اشاروں پہ سر جھکاؤں گی
سماعتوں میں گھنے جنگلوں کی سانسیں ہیں
میں اب بھی تیری آواز سن نہ پاؤں گی
جواز ڈھونڈ رہا تھا نئی محبت کا
وہ کہہ رہا تھا کہ میں اس کو بھول جاؤں گی
احمد فراز صاحب کی اک مشہور غزل سب کی نذر
------------------------------ ------------------------
اس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیں
کیوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائیں
تو بھی ہیرے سے بن گیا تھا پتھر
ہم بھی کل جانے کیا سے کیا ہو جائیں
تو کہ یکتا تھا بے شمار ہوا
ہم بھی ٹوٹیں تو جا بجا ہو جائیں
ہم بھی مجبوریوں کا عذر کریں
پھر کہیں اور مبتلا ہو جائیں
ہم اگر منزلیں نہ بن پائے
منزلوں تک کا راستہ ہو جائیں
دیر سے سوچ میں ہیں پروانے
راکھ ہو جائیں یا ہوا ہو جائیں
اب کے گر تو ملے تو ہم تجھ سے
ایسے لپٹیں تری قبا ہو جائیں
بندگی ہم نے چھوڑ دی ہے فراز
کیا کریں لوگ جب خدا ہو جائیں
یہی وعدہ لیا تھا نا
ہمیشہ خوش ہی رہنا ہے،
لو دیکھو !دیکھ لو آ کے،
میری آنکھوں کو دیکھو تم،
یہ کتنی شوخ لگتی ہیں
میرے ہونٹوں کو دیکھو تم
ہمیشہ مسکراتے ہیں
کوئ بھی غم اگر آۓ
اسے ہنس کر سہا میں نے
میرے چہرے کو دیکھو تم
ہمیشہ پرسکون ہو گا
کیا تھا میں نے جو تم سے
وہ وعدہ کر دیا پورا
مگر اک بات ہے پیارے
کبھی جو وقت مل جاۓ
تو میری شاعری پڑھنا
تمہیں محسوس تو ہوگا
کہیں تلخی بھرا لہجہ
کہیں پہ سرد سا لہجہ
کہیں پہ درد کی جھیلیں
کہیں لہجہ کی کڑواہٹ
سنو،
میں خوش تو ہوں لیکن
میرا ہر لفظ روتا ہے
اب کے اس کی آنکھوں میں
بے سبب اداسی تھی
اب کے اس کے چہرے پر
دکھ تھا، بے حواسی تھی
اب کے یوں ملا مجھ سے
یوں غزل سنی جیسے
میں بھی نا شناسا ہوں
وہ بھی اجنبی جیسے
زرد خال و خد اس کے
سوگوار دامن تھا
اب کے اس کے لہجے میں
کتنا کھردرا پن تھا
وہ کہ عمر بھر جس نے
شہر بھر کے لوگوں میں
مجھ کو ہم سخن جانا
خود سے مہربان سمجھا
مجھ کو دلربا لکھا
اب کہ سادہ کاغز پر
سرخ روشنائی سے
اس نے تلخ لہجے میں
میرے نام سے پہلے!
صرف بے وفا لکھا۔۔۔۔۔۔!!محسن نقوی
لوگ عورت کو فقط جسم سمجھ لیتے ہیں
رُوح بھی ہوتی ہے اُس میں یہ کہاں سوچتے ہیں
رُوح کیا ہوتی ہے اِس سے اُنہیں مطلب ہی نہیں
وہ تو بس تن کے تقاضوں کا کہا مانتے ہیں
رُوح مرجائے، تو ہر جسم ہے چلتی ہوئی لاش
اِس حقیقت کو سمجھتے ہیں نہ پہچانتے ہیں
کئی صدیو ں سے یہ وحشت کا چلن جاری ہے
کئی صدیوں سے ہے قائم یہ گناہوں کا رواج
لوگ عورت کی ہر اِک چیخ کو نغمہ سمجھیں
وہ قبیلوں کا زمانہ ہو، کہ شہروں کا سماج
جبر سے نسل بڑھے، ظلم سے تن میل کرے
یہ عمل ہم میں ہے، بے علم پرندوں میں نہیں
ہم جو اِنسانوں کی تہذیب لیے پھرتے ہیں
ہم سا وحشی کوئی جنگل کے درندوں میں نہیں
ساحر لدھیانوی
malik.pasha007@gmail.com
کروں نہ یاد مگرکس طرح بھلاؤں اسے
غزل بہانہ کروں اور گنگناؤں اسے
وہ خار خار ہے شاخِ گلاب کی مانند
میں زخم زخم ہوں پھر بھی گلے لگاؤں اسے
یہ لوگ تذکرے کرتے ہیں اپنے لوگوں سے
میں کیسے بات کروں اور کہاں سے لاؤں اسے
مگر وہ زود فراموش زود رنج بھی ہے
کہ روٹھ جائے اگر یاد کچھ دلاؤں اسے
وہی جو دولتِ دل ہے وہی جو راحتِ جاں
تمہاری بات پہ اے ناصحو گنواؤں اسے
جو ہم سفر سرِ منزل بچھڑ رہا ہے فراز
عجب نہیں کہ اگر یاد بھی نہ آؤں اسے
لاکھ پردوں میں رہوں بھید مرے کھولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے
میں نے دیکھا ہے کہ جب میری زباں ڈولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے
تیرا اصرار کہ چاہت مری بیتاب نہ ہو
واقف اس غم سے مرا حلقۂ احباب نہ ہو
تو مجھے ضبط کے صحراؤں میں کیوں رولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے
یہ بھی کیا بات کہ چھپ چھپ کے تجھے پیار کروں
گر کوئی پوچھ ہی بیٹھے تو میں انکار کروں
جب کسی بات کو دنیا کی نظر تولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے
میں نے اس فکر میں کاٹیں کئی راتیں کئی دن
میرے شعروں میں ترا نام نہ آے لیکن
جب تیری سانس میری سانس میں رس گھولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے
تیرے جلووں کا ہے پر تو میری اک ایک غزل
تو میرے جسم کا سایا ہے تو کترا کے نہ چل
پردہ داری تو خود اپنا ہی بھرم کھولتی ہے
شاعری سچ بولتی ہے
پروین شاکر کی اک خوبصورت غزل آپ سب کی نذر
------------------------------
کمال ضبط کو خود بھی تو آزماؤں گی
میں اپنے ہاتھ سے اس کی دلہن سجاؤں گی
سپرد کر کے اسے روشنی کے ہاتھوں میں
میں اپنے گھر کے اندھیروں میں لوٹ آؤں گی
بدن کے قرب کو وہ بھی نہ سمجھ پائے گا
میں دل میں رؤں گی آنکھوں میں مسکراؤں گی
وہ کیا گیا کہ رفاقت کے سارے لطف گئے
میں کس سے روٹھ سکوں گی کسے مناؤں گی
وہ ایک رشتہ بے نام بھی نہیں لیکن
میں اب بھی اس کے اشاروں پہ سر جھکاؤں گی
سماعتوں میں گھنے جنگلوں کی سانسیں ہیں
میں اب بھی تیری آواز سن نہ پاؤں گی
جواز ڈھونڈ رہا تھا نئی محبت کا
وہ کہہ رہا تھا کہ میں اس کو بھول جاؤں گی
احمد فراز صاحب کی اک مشہور غزل سب کی نذر
------------------------------
اس سے پہلے کہ بے وفا ہو جائیں
کیوں نہ اے دوست ہم جدا ہو جائیں
تو بھی ہیرے سے بن گیا تھا پتھر
ہم بھی کل جانے کیا سے کیا ہو جائیں
تو کہ یکتا تھا بے شمار ہوا
ہم بھی ٹوٹیں تو جا بجا ہو جائیں
ہم بھی مجبوریوں کا عذر کریں
پھر کہیں اور مبتلا ہو جائیں
ہم اگر منزلیں نہ بن پائے
منزلوں تک کا راستہ ہو جائیں
دیر سے سوچ میں ہیں پروانے
راکھ ہو جائیں یا ہوا ہو جائیں
اب کے گر تو ملے تو ہم تجھ سے
ایسے لپٹیں تری قبا ہو جائیں
بندگی ہم نے چھوڑ دی ہے فراز
کیا کریں لوگ جب خدا ہو جائیں
یہی وعدہ لیا تھا نا
ہمیشہ خوش ہی رہنا ہے،
لو دیکھو !دیکھ لو آ کے،
میری آنکھوں کو دیکھو تم،
یہ کتنی شوخ لگتی ہیں
میرے ہونٹوں کو دیکھو تم
ہمیشہ مسکراتے ہیں
کوئ بھی غم اگر آۓ
اسے ہنس کر سہا میں نے
میرے چہرے کو دیکھو تم
ہمیشہ پرسکون ہو گا
کیا تھا میں نے جو تم سے
وہ وعدہ کر دیا پورا
مگر اک بات ہے پیارے
کبھی جو وقت مل جاۓ
تو میری شاعری پڑھنا
تمہیں محسوس تو ہوگا
کہیں تلخی بھرا لہجہ
کہیں پہ سرد سا لہجہ
کہیں پہ درد کی جھیلیں
کہیں لہجہ کی کڑواہٹ
سنو،
میں خوش تو ہوں لیکن
میرا ہر لفظ روتا ہے
اب کے اس کی آنکھوں میں
بے سبب اداسی تھی
اب کے اس کے چہرے پر
دکھ تھا، بے حواسی تھی
اب کے یوں ملا مجھ سے
یوں غزل سنی جیسے
میں بھی نا شناسا ہوں
وہ بھی اجنبی جیسے
زرد خال و خد اس کے
سوگوار دامن تھا
اب کے اس کے لہجے میں
کتنا کھردرا پن تھا
وہ کہ عمر بھر جس نے
شہر بھر کے لوگوں میں
مجھ کو ہم سخن جانا
خود سے مہربان سمجھا
مجھ کو دلربا لکھا
اب کہ سادہ کاغز پر
سرخ روشنائی سے
اس نے تلخ لہجے میں
میرے نام سے پہلے!
صرف بے وفا لکھا۔۔۔۔۔۔!!محسن نقوی
لوگ عورت کو فقط جسم سمجھ لیتے ہیں
رُوح بھی ہوتی ہے اُس میں یہ کہاں سوچتے ہیں
رُوح کیا ہوتی ہے اِس سے اُنہیں مطلب ہی نہیں
وہ تو بس تن کے تقاضوں کا کہا مانتے ہیں
اِس حقیقت کو سمجھتے ہیں نہ پہچانتے ہیں
کئی صدیو ں سے یہ وحشت کا چلن جاری ہے
کئی صدیوں سے ہے قائم یہ گناہوں کا رواج
لوگ عورت کی ہر اِک چیخ کو نغمہ سمجھیں
وہ قبیلوں کا زمانہ ہو، کہ شہروں کا سماج
جبر سے نسل بڑھے، ظلم سے تن میل کرے
یہ عمل ہم میں ہے، بے علم پرندوں میں نہیں
ہم جو اِنسانوں کی تہذیب لیے پھرتے ہیں
ہم سا وحشی کوئی جنگل کے درندوں میں نہیں
ساحر لدھیانوی
malik.pasha007@gmail.com
چاند کے ساتھ کئی درد پرانے نکلے
کتنے غم تھے جو تیرے غم کے بہانے نکلے
فصل گل آئی پھر اک بار اسیران ِ وفا
اپنے ہی خون کے دریا میں نہانے نکلے
ہجر کی چوٹ عجب سنگ شکن ہوتی ہے
دل کی بے فیض زمینوں سے خزانے نکلے
عُمر گزری ہے شبِ تار میں آنکھیں ملتے
کس اُفق سے مرا خورشید نہ جانے نکلے
کوئے قاتل میں چلے جیسے شہیدوں کا جلوس
خواب یوں بھیگتی آنکھوں کو سجانے نکلے
دل نے اک اینٹ سے تعمیر کیا تاج محل
توُنے اک بات کہی لاکھ فسانے نکلے
دشت تنہائی ہجراں میں کھڑا سوچتا ہوں
ہائے کیا لوگ میرا ساتھ نبھانے نکلے
میں نے امجد اسے بے واسطہ دیکھا ہی نہیں
کتنے غم تھے جو تیرے غم کے بہانے نکلے
فصل گل آئی پھر اک بار اسیران ِ وفا
اپنے ہی خون کے دریا میں نہانے نکلے
ہجر کی چوٹ عجب سنگ شکن ہوتی ہے
دل کی بے فیض زمینوں سے خزانے نکلے
عُمر گزری ہے شبِ تار میں آنکھیں ملتے
کس اُفق سے مرا خورشید نہ جانے نکلے
کوئے قاتل میں چلے جیسے شہیدوں کا جلوس
خواب یوں بھیگتی آنکھوں کو سجانے نکلے
دل نے اک اینٹ سے تعمیر کیا تاج محل
توُنے اک بات کہی لاکھ فسانے نکلے
دشت تنہائی ہجراں میں کھڑا سوچتا ہوں
ہائے کیا لوگ میرا ساتھ نبھانے نکلے
میں نے امجد اسے بے واسطہ دیکھا ہی نہیں
وہ تو خوشبو میں بھی آہٹ کے بہانے نکلے
malik.pasha007@gmail.com
malik.pasha007@gmail.com
Udaas Kyun Ho???
Gulaab Ruto'on Mai Haseen Chehro'on
Hamay Batao Udaas Kyun Ho...??
Dilo Par Beeti Hui Kahani
Sab Sunao Udaas Kyun Ho...??
Jo Ranjish-E-Dil Pal Rahi Hain
Munafiqat Mai Jo Dhal Rahi Hain
Bhula Ke Shikway Mita Ke Doori
Galay Lagao Udaas Kyun Ho...??
Kitaab-E-Dil Ke Tamaam Safho'on Par
Hamnay Likkha Lafz-E-Mohabbat
Hamay Hamari Wafa Ke Agay
Saza Sunao Udaas Kyun Ho...??
Fareb Khana Bhi Mashghala Hai
Fareb Dena Bhi Mashghala Hai
To Dil Ke Lutnay Par Kaisa Matam
Khushi Manao Udaas Kyun Ho..
malik.pasha007@gmail.com
“Main Apni Chahtoo’n Ka Hissaß Leny jo Beth Jaao’n
“Tum To Sirf Mera yaad Karna Bhi Na Laota Sako gy…
malik.pasha007@gmail.com
Ab teri Aankh main Ansoo kis liye…Pagal
Jab Chhor hi diya tha to bhula bhi diya hota
malik.pasha007@gmail.com
Bas Tere Saamne Aankhon Ne Bharam Khol Diya,,
Warna Sab Se To Chupa Li Thi Mohabbat Maine
malik.pasha007@gmail.com
Ek Ajab Si Jang Chiri Hai Iss Raat K Aalam Mein .. .. ..
Aankhein KehtI Hain Sonay Dey Aur Dil kehta Hai Ronay Dey
malik.pasha007@gmail.com
Tum Mohabbat Bhi Mausam Ki Tarah Nibhaate Ho..
Kabi Beshumar Pyar Barsaate Ho To Kabi Ek Ek Boond Ko Tarsaate Ho.
malik.pasha007@gmail.com
Tmhe b to khabar hogi
k’Darya pas behty hun
to’Pani acha lagta hy
Kinaro sy juri matti sy pocho’Rog chahat ka’
K is pani ki chahat me
Kinaro sy ukhar kr
Ajnbi daison me jana
Kitna mushkil ha,
Kinara phr ni milta’
Tmhe bus itna likhna ha
K Yahan jo b bichar jae
Dobara phr nhi milta’
malik.pasha007@gmail.com
mujhe maloom hai k wo mera kabhi bhi nahi ho sakta..
bus shouq hai uski khatir zindagi barbaad karne ka
malik.pasha007@gmail.com
Khaak mutthi me liye Qabar ki ye sochta hun main
Insan Jo Martey Hain tou “Gharoor Kahan Jata hai”
malik.pasha007@gmail.com
Suno..!! Itne Bhi Pyare Nahi Ho Tum, Bus
Meri Chahat Ne Tumhe.. Sar Par Charha Rakha Hai.
malik.pasha007@gmail.com
Udaas Kyun Ho???
Gulaab Ruto'on Mai Haseen Chehro'on
Hamay Batao Udaas Kyun Ho...??
Dilo Par Beeti Hui Kahani
Sab Sunao Udaas Kyun Ho...??
Jo Ranjish-E-Dil Pal Rahi Hain
Munafiqat Mai Jo Dhal Rahi Hain
Bhula Ke Shikway Mita Ke Doori
Galay Lagao Udaas Kyun Ho...??
Kitaab-E-Dil Ke Tamaam Safho'on Par
Hamnay Likkha Lafz-E-Mohabbat
Hamay Hamari Wafa Ke Agay
Saza Sunao Udaas Kyun Ho...??
Fareb Khana Bhi Mashghala Hai
Fareb Dena Bhi Mashghala Hai
To Dil Ke Lutnay Par Kaisa Matam
Khushi Manao Udaas Kyun Ho..
malik.pasha007@gmail.com
“Main Apni Chahtoo’n Ka Hissaß Leny jo Beth Jaao’n
“Tum To Sirf Mera yaad Karna Bhi Na Laota Sako gy…
malik.pasha007@gmail.com
Ab teri Aankh main Ansoo kis liye…Pagal
Jab Chhor hi diya tha to bhula bhi diya hota
malik.pasha007@gmail.com
Bas Tere Saamne Aankhon Ne Bharam Khol Diya,,
Warna Sab Se To Chupa Li Thi Mohabbat Maine
malik.pasha007@gmail.com
Ek Ajab Si Jang Chiri Hai Iss Raat K Aalam Mein .. .. ..
Aankhein KehtI Hain Sonay Dey Aur Dil kehta Hai Ronay Dey
malik.pasha007@gmail.com
Tum Mohabbat Bhi Mausam Ki Tarah Nibhaate Ho..
Kabi Beshumar Pyar Barsaate Ho To Kabi Ek Ek Boond Ko Tarsaate Ho.
malik.pasha007@gmail.com
Tmhe b to khabar hogi
k’Darya pas behty hun
to’Pani acha lagta hy
Kinaro sy juri matti sy pocho’Rog chahat ka’
K is pani ki chahat me
Kinaro sy ukhar kr
Ajnbi daison me jana
Kitna mushkil ha,
Kinara phr ni milta’
Tmhe bus itna likhna ha
K Yahan jo b bichar jae
Dobara phr nhi milta’
malik.pasha007@gmail.com
mujhe maloom hai k wo mera kabhi bhi nahi ho sakta..
bus shouq hai uski khatir zindagi barbaad karne ka
malik.pasha007@gmail.com
Khaak mutthi me liye Qabar ki ye sochta hun main
Insan Jo Martey Hain tou “Gharoor Kahan Jata hai”
malik.pasha007@gmail.com
Suno..!! Itne Bhi Pyare Nahi Ho Tum, Bus
Meri Chahat Ne Tumhe.. Sar Par Charha Rakha Hai.
No comments:
Post a Comment